مثنوی مولانا رُوم جو “مثنوی مولوی معنوی” سے بھی معروف ہے یہ کتاب ہے جس نے مولانا کے نام کو آج تک زندہ رکھا ہوا ہے اور جس کی شہرت اور مقبولیت نے دنیا بھر کی معروف تصانیف کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اسلامی ادبیات کی عظیم الشان اور لازولی مثنوی، جس کے اشعار کی مجموعی تعداد 2666 ہے ۔ ان اشعار میں تصوف و اخلاق کے مسائل کو سبق آموز اور نصیحت آموز تمثیلوں کے ذریعے بیان کیا گیا ہے- گزشتہ آٹھ صدیوں سے سے مثنوی مولانا رُوم مسلمانانِ عالم میں عقیدت و احترام سے پڑھی جا رہی ہے- مولانا جلال الدین رومی کی شخصیت اور ان کا کلام دونوں ہی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ مثنوی مولوی معنوی، تصوف اور عشق الهٰی کے جمله موضوعات کو انتہائی سادگی روحانی اور عام فہم انداز مین بیان کرتی ہے۔ عشق الهٰی اور معرفت کے انتہائی مشکل و پیچیده نکات سلجھانے کے لیے مولانا نے سبق آموز حکایات و قصے کهانیوں سے مدد لی ہے، جو بھی لکھا ہے قرآن و حدیث نبوی سے اس کی سند بھی بیان کی جاتی ہے اس لیے آج آٹھ سو سال گزر جانے کے باوجود بھی ان کے کلام کی اہمیت و افادیت میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔
“اگر کبھی کچھ پڑھتا ہوں تو صرف قرآن یا مثنوِی رومی۔۔۔۔۔” (اقبال)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لاہور ۱۹ مارچ ۱۹۳۵ء
جناب عرشی* صاحب!
السلام علیکم آپ کا خط ابھی ملا ہے میری صحت عامہ تو بہت بہتر ہو گئی ہے۔ مگر آواز پر ابھی خاطر خواہ اثر نہیں ہوا۔ علاج برقی ایک سال تک جاری رہے گا۔ دو ماہ سے وقفے کے بعد بھوپال جانا ہو گا۔
آپ اسلام اور اس کے حقائق سے لذت آشنا ہیں۔ مثنوی رومی کے پڑھنے سے اگر قلب میں گرمی شوق پیداہو جائے تو اور کیا چاہیے۔ شوق خود مرشد ہے میں ایک مدت سے مطالعہ کتب ترک کر چکا ہوں اگر کبھی کچھ پڑھتا ہوں تو صرف قرآن یا مثنوی رومی افسوس ہے کہ ہم اچھے زمانے میں پیدا نہ ہوئے۔
کیا غضب ہے کہ اس زمانے میں
ایک بھی صاحب سرور نہیں
بہرحال قرآن اور مثنوی کا مطالعہ جاری رکھیے۔ مجھ سے بھی کبھی کبھی ملتے رہیے۔ اس واسطے نہیں کہ میں آپ کو کچھ سکھا سکتا ہوںبلکہ اس واسطے کہ ایک ہی قسم کا شوق رکھنے والوں کی صحبت میں بعض دفعہ ایسے نتائج پیداکر جاتی ہے کہ جو کسی کے خواب و خیال میں بھی نہیں ہوتے۔ یہ بات زندگی کے پوشیدہ اسرار میں سے ہے جن کو جااننے والے مسلمانان ہند کی بدنصیبی سے اب اس ملک میں پیدا نہیں ہوتے زیادہ کیا عر ض کروں۔
محمد اقبال
*مکتوب بنام حکیم محمد حسین عرشی
(بحوالہ “کلیات مکاتیب اقبال”، جلد چہارم، صفحہ ۹۶)
———
مثنوی مولوی معنوی | ہست قرآں دَر زبانِ پہلوی | از مولانا جلال الدین رُومی
اصل فارسی متن مع مستند اُردو ترجمہ و فرہنگ | مترجم: قاضی سجاد حسین
ضخامت: 6 دفاتر | 2666 اشعار | صفحات 2673 | 3 جلدیں مکمل