Sale!

DASTAN TARIKH E URDU داستان تاریخ اردو

Original price was: ₨ 2,000.Current price is: ₨ 1,200.

  • Author: HAMID HASSAN QADRI
  • Pages: 700
  • Year: 2020

ستمبر1941ء- پہلی مرتبہ لکشمی نرائن اگروال، تاجر کتب آگرہ سے شائع ہوئی۔
ستمبر 2016ء- میں جدید نستعلیق کتابت کرا کے پہلا ایڈیشن شائع کیا۔
ستمبر 2020ء- میں جدید نستعلیق کتابت کرا کے دوسرا ایڈیشن شائع کیا۔
’’یہ کتاب بہت جامع اور وقیع ہے اور اس وقت تک اس موضوع پر اُردو میں کوئی دوسری کتاب اس پایہ کی نہیں لکھی گئی۔‘‘
بابائے اُردو ڈاکٹر مولوی عبدالحق

’’اُردو زبان کی ایک ایسی جامع و مبسوط تاریخ کی ضرورت عرصہ سے محسوس ہو رہی تھی جو جدید ترین تحقیقات کو پیشِ نظر رکھ کر لکھی جائے اور وسعتِ نظر، حُسنِ ترتیب اور صحتِ تنقید کے لحاظ سے تاریخِ ادب کی ان کتابوں سے جو دوسری ترقی یافتہ زبانوں میں لکھی گئی ہیں، ٹکر لے سکے۔ یہ کتاب میری رائے میں اس ضرورت کو باحسنِ وُجوہ پورا کرتی ہے۔‘‘
ڈاکٹرذاکرحسین (شیخ الجامِعَہ، جامعہ مِلّیہ اسلامیہ، دہلی)

’’داستان تاریخِ اُردو‘‘ باجود اختصار کے اتنی تحقیق و کاوش کی حامل ہے کہ مجھے تو یہ کتاب تاریخِ اُردو کی اچھی خاصِی انسائیکلوپیڈیا معلوم ہوتی ہے۔ عبارت ایسی شگفتہ و دلکش ہے کہ ایک نظر میں نثرِاُردو کی ساری تاریخ دلنشین ہو جاتی ہے۔‘‘
علامہ نیازفتح پوری(مدیر، ماہنامہ نگار)

’’مولاناحامدحسن قادری اُردو ادب کے تاریخ نگار، زبان کے پارکھ اور بے باک نقاد تھے۔ مشکل سے مشکل بات کو اتنی آسانی سے بیان کر جاتے تھے گویا داستان کہہ رہے ہیں اور کہانی سُنا رہے ہیں۔ ان کی تصنیف ’’داستان تاریخِ اُردو‘‘ اسی نوع کا لازوال اور تحقیقی کارنامہ ہے۔ یہ کتاب اُردو نثر کے ارتقا اور نشوونما کی مستند اور جامع دستاویز ہے۔ اس میں ابتدا سے لے کر بیسوی صدی تک کے نہ صرف حالات بلکہ ان کی تحریروں کے نمونے بھی درج کیے گئے ہیں، ان پربے لاگ تنقید اور تبصرہ کر کے ادب میں ان کے مقام او رحیثیت کو متعین کیا گیا ہے۔ تادمِ تحریر یہ نثری ادب کی جامع ترین تاریخ ہے اور علم و ادب کے شائقین کے لیے ایک بڑا تحفہ ہے۔ یہ کتاب نہ صرف تاریخ کا شعور پیدا کرتی ہے بلکہ کوئی کتب خانہ اس ادبی انسائیکلوپیڈیا کے بغیر مکمل نہیں کہلایا جا سکتا۔ ‘ ‘
علاء الدین خالدؔ

’’آج اُردو ادب کی ہر مستند اور جامع تاریخ ’’داستان تاریخِ اُردو‘‘ کے حوالوںسے مزین ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاک و ہند کی تمام یونیورسٹیوں کے شعبہ اُردو میں ایم اے، ایم فل اور ڈاکٹریٹ کی سطح پر اسے حوالہ جاتی کتب میں شامل کیا گیا ہے۔ امید ہے اربابِ ذوق ادارہ بک کارنر کی اس ’’ادبی پیش کش‘‘ کو حسبِ سابق پذیرائی بخشیں گے اور یہ ہر سکول، کالج اور یونی ورسٹی کی لائبریری میں حسین علمی و ادبی اضافے کا باعث بنے گی۔ ‘‘
سَیْدامیرکھوکھر

مولاناحامدحسن قادری اُردو ادب کے تاریخ نگار، زبان کے پارکھ اور بے باک نقاد تھے۔ مشکل سے مشکل بات کو اتنی آسانی سے بیان کر جاتے تھے گویا داستان کہہ رہے ہیں اور کہانی سُنا رہے ہیں۔ ان کی تصنیف ’’داستان تاریخِ اُردو‘‘ اسی نوع کا لازوال اور تحقیقی کارنامہ ہے۔ یہ کتاب اُردو نثر کے ارتقا اور نشوونما کی مستند اور جامع دستاویز ہے۔ اس میں ابتدا سے لے کر بیسوی صدی تک کے نہ صرف حالات بلکہ ان کی تحریروں کے نمونے بھی درج کیے گئے ہیں، ان پربے لاگ تنقید اور تبصرہ کر کے ادب میں ان کے مقام او رحیثیت کو متعین کیا گیا ہے۔
اُردو نثر کو موجودہ درجہ کئی صدیوں کے اُتارچڑھائو کے بعد حاصل ہوا ہے۔ دلّی سے لکھنؤ، فورٹ ولیم کالج سے دکن اور پنجاب تک یہ سفر جس انداز سے طے ہوا ہے اُسے نہایت خلوص سے علمی اُسلوب میں قلم بند کیا گیا ہے اور تنقید، تاریخی تحقیق کے سہارے دشوار گزار اَدوار سے گزرتے ہوئے کیسے آگے بڑھی؟ یہ نکتہ بھی جن بزرگوں نے سکھایا ان میں مولانا کا مرتبہ بہت بلند ہے اور یہ کتاب رہتی دنیا تک اُن کے علم و فکر کی گواہی دیتی رہے گی۔
مولانا قادری نے پاکستان آ کر پیرانہ سالی کے باوجود اُردو ادب کی خدمت گزاری کا حق ادا کرتے ہوئے ’’داستان تاریخِ اُردو‘‘ کی نظر ثانی فرمائی اور ترمیم و اضافہ کے ساتھ اسے ہم عصر نثری ادب سے مربوط کر دیا۔
تادمِ تحریر یہ نثری ادب کی جامع ترین تاریخ ہے اور علم و ادب کے شائقین کے لیے ایک بڑا تحفہ ہے۔ یہ کتاب نہ صرف تاریخ کا شعور پیدا کرتی ہے بلکہ کوئی کتب خانہ اس ادبی انسائیکلوپیڈیا کے بغیر مکمل نہیں کہلایا جا سکتا۔
علاء الدین خالدؔ