ANDHAY LOG اندھے لوگ
Original price was: ₨ 1,250.₨ 900Current price is: ₨ 900.
- Author: JOSE SARAMAGO
- Translator: AHMAD MUSHTAQ
- Pages: 374
- ISBN: 978-969-662-378-6
’’اندھے لوگ‘‘ سارا ماگو کے نئے دور کی کتاب ہے۔ یہ 1995ء میں شائع ہوئی اور جلد ہی خوب فروخت ہونے والی کتاب بن گئی۔ یہ ان لوگوں کی عجیب کہانی بیان کرتی ہے جو بڑی تیزی کے ساتھ اپنی بصارت گُم کرنے لگتے ہیں، یہاں تک کہ پورا شہر اندھا ہوجاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں بڑا انتشار پیدا ہوتا ہے اور اندھے لوگوں کا ہجوم، اپنی مکروہ خواہشات کی وجہ سے اندھے ہو کر ہر قید و بند سے آزاد ہو جاتا ہے۔ یہ صورتِ حال واضح طور پر علامتی ہے اور اس کی مختلف تعبیریں کی جاسکتی ہیں۔ احمدمشتاق ہمارے لیے شاعر کی حیثیت سے معروف ہیں لیکن اس ناول کے لیے پسندیدگی نے ان کو مجبور کر دیا کہ اسے اُردو میں ترجمہ کر دیں۔ وہ ان مشکلات سے ناواقف تو نہیں ہوں گے جو اصل متن سے وفاداری نبھانے والے مترجمین کو درپیش آتی ہیں۔ بہت سارے ترجمے، اصل متن سے قربت کے نام پر اصل متن سے بھی اور اس زبان سے بھی جس زبان میں ترجمہ کیا گیا ہے، گڑبڑ پیدا کر دیتے ہیں۔ اس لیے ہمارے پاس اُردو میں خراب ترجموں کا ایک پورا ڈھیر موجود ہے۔ حیرت انگیز طور پر احمد مشتاق بڑی حد تک کامیاب نظر آتے ہیں کہ سارا ماگو کے اسلوبِ تحریر سے وفاداری بھی نبھائیں، اس کے بیان کی فصاحت کو بھی برقرار رکھیں۔
انتظار حسین
’’ڈان‘‘ کے کالم سے
پڑھنے والا کہانی کی زبردست رفتار اور زبان کی لطافت و خوبصورتی میں پوری طرح جکڑا جاتا ہے۔
ساراماگو ادیبوں میں سب سے زیادہ مشفق ادیب ہے … وہ اشیا کا اعتراف ویسے ہی کرتا ہے جیسی کہ وہ ہیں ، وضاحت اور دردمندی کے ساتھ، ایک ایسی خوبی جسے سوائے دانائی کےاور کوئی نام نہیں دیا جا سکتا۔ ہمیں شکرگزار ہونا چاہیے جب ہمیں یہ اتنی فیاضی کے ساتھ مہیا کی جاتی ہے۔
– دی نیویارک ٹائمز
یہ نہایت اہم کتاب ہے… ایک ایسی کتاب جو اس صدی کی لرزہ خیزیوں کا سامنا کرنے سے نہیں گھبراتی۔
’’اندھے لوگ‘‘ میں جو سبق ہے وہ اسے اس کی خوبصورتی عطا کرتا ہے۔ کبھی طنزیہ، کبھی مزاحیہ اور صاف گو؛ کہانی میں مصنف اور قاری کے درمیان پلک جھپک لگی رہتی ہے۔ یہ ناول ہمیں کافکا کی یاد دلاتا ہے
جب وہ پاگلوں کی طرح ہنستے ہوئے اپنے دوستوں کو اپنی کہانیاں سنایا کرتا تھا…
’’اندھے لوگ‘‘ کا تاثرشدت کے ساتھ پڑھنے والے پر اثر کرتا ہے۔
– دی واشنگٹن پوسٹ
ساراماگو کا ماورائے حقیقت تمثیلی قصہ، بعید القیاس غیر منصفانہ حالات میں انسانی صلاحیت کو
موضوعِ مطالعہ بناتا ہے۔ مگر اس بیانیے کو بھی ساراماگو نے کسی ماہرِ فن طرح
ایک نرالے اسلوب میں نئی اختراع کے ساتھ پیش کیاہے۔
– دی نیو یارکر
نہایت شاندار… ایک پیچیدہ کہانی جو اثر پذیری اور قائل کر لینے کی عجیب قوت رکھتی ہے۔
– پبلشرز وِیکلی
جوناتھن سویفٹ کی طرح ساراماگو بھی ہلکی پھلکی سیدھی سادی تفصیلات سے اپنےتمثیلی قصے کا فریم
بناتا ہے، مگر سویفٹ کے برخلاف وہ اپنے قصے کو فولادی نزاکت کے تیر سے چھید دیتا ہے…
اس کی دھیمی دھیمی نثر میں سے اچانک سفاکی اور نزاکت پھوٹ پڑتیں ہیں: تیروں کو
یکایک آگ لگ جاتی ہے…مسحور کر دینے والا، بل کھاتا ہواقصہ۔
– دی لاس اینجلز ٹائمز
’’اندھے لوگ‘‘ ایک ادبی استاد کا پاش پاش کر دینے والا کارنامہ ہے۔
– دی بوسٹن گلوب
جامع اور نہ بھولنے والے انداز میں خوبصورتی سے لکھا ہوا …یہ اتھل پتھل کردینے والا،
بالکل نیا کارنامہ سبھی کو پڑھنا چاہیے۔
– لائبریری جرنل
شاید اس ناول کا سب سے بڑا تحفہ یہ ہے کہ اشیا کے ڈھیر میں سے بظاہر عام سی چیز کود کر
یوں سامنے آتی ہے کہ ایک اسرار بن کر چمکنے لگتی ہے۔ہمارے روزمرہ کے اندھے پن میں
چھپا ہوا ایک معجزہ…. شاندار باتوں سے بھرا ایک ناول ۔
– دی سان ڈِیاگو یونین – ٹریبون
ایک بالکل نئی اختراع…کسی اور زندہ مصنف کا خیال مشکل سے آتا ہے جس نے اتنا شاندار
اور پُرپیچ کام ہمارے عہد میں تخلیق کیا ہو۔ یہ سوچ کر اس ناول کو مت ٹالیں کہ ساراماگو
کو تو نوبل انعام ملا ہے۔ یہ وہ مصنف ہے جو ہم سب کا ہے۔
– برُوس ایلن (امریکی نقاد)